اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

دفاعی طاقت کو مضبو ط ومستحکم بنانا ایران کا فطری حق ہے، وزیر دفاع

ایران کے وزیر دفاع نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ تہران، قومی دفاع اور دفاعی طاقت خاص طور سے میزائل توانائی کو مضبوط و مستحکم بنائے جانے کو ایران کا فطری حق سمجھتا ہے اور اس سلسلے میں وہ پیشرفت کا عمل بدستور جاری رکھے گا۔
خبر کا کوڈ: ۱۰۱۸
تاریخ اشاعت: 23:29 - April 04, 2018

دفاعی طاقت کو مضبو ط ومستحکم بنانا ایران کا فطری حق ہے، وزیر دفاعمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے بدھ کے روز ماسکو کی سیکورٹی کانفرس میں بحران شام کے حل میں مشترکہ سیاسی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کسی بھی ملک کے خلاف فوجی جارحیت کے خلاف ہے اور وہ دیگر ملکوں کے قومی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے احترام کو ضروری سمجھتا ہے اور وہ علاقائی تعاون و یکجہتی کے ذریعے یمنی عوام جیسے علاقے کے مظلوم عوام کے مسائل کا خاتمہ کرنے کے لئے تیار ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے امریکہ کی انانیت اور تسلط پسندی کی مخالفت اور انتہا پسندانہ افکار کے وجود اور ان کی ترویج میں غاصب صیہونی حکومت کے فتنہ انگیز نیز تباہ کن کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران، کسی بھی قسم کی مداخلت، جارحیت اور علاقے کے کسی بھی ملک کی تقسیم کے خلاف ہے اور اس طرح کی پالیسیوں کو علاقے کے ملکوں اور ان مکوں کی قوموں کے مفادات اور عزم و ارادے کے منافی سمجھتا ہے۔

ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے علاقے میں داعش دہشت گرد گروہ کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کی شکست علاقے میں امریکہ کی علاقائی پالیسیوں کی شکست کے مترادف ہے اس لئے توقع ہے کہ یہ شکست، خصومت و دشمنی اور موجودہ خلا کو پر کرنے کے لئے علاقائی کشیدگی نیز عدم استحکام سے دوچار مختلف علاقوں میں علاقائی و غیر علاقائی طاقتوں کی موجودگی کی تقویت کی رقابت کے لئے نئے دور کا آغاز ثابت ہو گی۔

ایران کے وزیر دفاع نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے میں طویل مدت امن و استحکام کے قیام کے لئے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ علاقے کے ملکوں میں مشترکہ مسائل و مشکلات کے سلسلے میں افہام و تفہیم کا فقدان ہے، تاکید کے ساتھ کہا کہ جب تک داعش دہشت گرد گروہ کے قیام کے عوامل باقی ہیں اور علاقے کے بعض ملکوں کی جانب سے مغرب خاص طور سے امریکہ سے دسیوں ارب ڈالر کے سمجھوتوں کے تحت فتنہ انگیز اور جارح ملکوں کو مسلح کئے جانے کا عمل جاری ہے علاقے میں قیام امن کے بارے میں کوئی روشن مستقبل نظر نہیں آسکتا۔

ماسکو کی سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے وزیر دفاع سرگئی شایگوو نے بھی کہا کہ امریکہ کی سرکردگی میں قائم ہونے والا اتحاد اگر چاہتا تو شام میں دہشت گردوں کو شکست دے سکتا تھا مگر اس نے کبھی دہشت گردوں کو ختم کئے جانے کو اپناک فریضہ ہی نہیں سمجھا۔

انھوں نے کہا کہ علاقے میں دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی اتحاد، صرف صورت حال کو مزید پیچیدہ بنانے اور شام میں اپنے وجود کو مستحکم بنانے کی کوشش کرتا رہا۔

انھوں نے کہا کہ یہ تسلیم ہی نہیں کیا جاسکتا موجودہ وسائل کے پیش نظر امریکی اتحاد شام میں دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کر سکتا تھا۔

روس کے وزیر دفاع نے کہا کہ شام میں روسی فضائیہ کی کارروائی کے بعد صورت حال تبدیل ہوئی اور روس، ایران اور ترکی کی شمولیت سے دہشت گردی کے خلاف ایک حقیقی اتحاد قائم ہوا۔

پیغام کا اختتام/ 

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں