اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

عرب لیگ کے اختتامی بیان پر ایران کا ردعمل

اسلامی جمہوریہ ایران نے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے بیان کی بعض شقوں میں تہران پر عائد کئے گئے بے بنیاد الزامات کو پوری طرح مسترد کر دیا۔
خبر کا کوڈ: ۱۲۱۶
تاریخ اشاعت: 20:43 - April 16, 2018

عرب لیگ کے اختتامی بیان پر ایران کا ردعملمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے عرب لیگ کے اختتامی بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران  دیگر ملکوں کے داخلی امور میں عدم مداخلت پر مبنی دائمی اور اصولی پالیسی پر پوری طرح قائم ہے اور وہ اس  بیان میں تہران  کے خلاف عائد کئے گئے بے بنیاد الزاما ت کو یکسر مسترد کرتا ہے-

ترجمان وزارت خارجہ نے سعودی عرب کے شہر ظہران میں ہوئے عرب لیگ کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان کی بعض شقوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کا یہ بیان بھی اس کے گذشتہ اجلاسوں کے بیانات کی ہی طرح ہے جس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوؤں کی تکرار کی گئی ہے-

ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس بیان میں علاقے کے بحرانوں کے حقیقی اسباب کو سمجھنے کی کوشش نہیں کی گئی بلکہ حقائق پر غلط باتوں کو ہی ترجیح دی گئی ہے-

انہوں نے کہا کہ کافی توقع کی جا رہی تھی کہ یہ اجلاس اپنے ماضی کے دوہرے اورتہرے معیاروں سے اوپر اٹھ کر علاقے میں امن و استحکام کی برقراری کے حقیقی عوامل کی شناخت کی راہ میں موثر قدم اٹھائے گا لیکن اجلاس کے اختتامی بیان کی بعض شقوں پر سعودی عرب کا دباؤ پوری طرح سے دیکھا جا سکتا ہے-

وزارت خارجہ کے ترجمان نے خلیج فارس میں تین ایرانی جزیروں ابو موسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک کو ایران کا اٹوٹ حصہ قرار دیتے ہوئے بعض جنوبی ہمسایہ ملکوں کے ذریعے ان جزیروں کا نام تبدیل کرنے کی کوششوں اور بے بنیاد دعوؤں کی تکرار کو بے سود قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے دعوے گھسے پٹے اور ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت ہیں جن کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں-

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی ہمیشہ علاقائی ملکوں کے ساتھ دوستی و تعاون کو فروغ دینا اور ملکوں کے اقتدار اعلی کا احترام خاص طور پر پڑوسی ملکوں کے ساتھ دو طرفہ احترام کی بنیاد پر تعلقات کو زیادہ سے زیادہ مضبوط بنانا ہے اور تہران کو امید ہے کہ علاقے کے ممالک دو طرفہ احترام  اور ایک دوسرے کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصول کی پاسداری کر کے جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں کا شور نہیں مچائیں گے-

واضح رہے کہ عرب لیگ کے سربراہی اجلاس نے اپنے انتیسویں سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں ایران کے خلاف گھسے پٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کر کے تہران سے کہا ہے کہ وہ یمن میں حوثیوں کو میزائل نہ بھیجے-

عرب لیگ کے بیان میں ایران پر بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے- اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عرب لیگ ابو موسی، تنب بزرگ اور تنب کوچک نامی جزیروں پر متحدہ عرب امارات کی دعویداری کی حمایت کرتی ہے-

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں