مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، مئی میں ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے ممکنہ فیصلے پر مبنی خبروں کے بعد یورپ کے ان تینوں ملکوں کے لگ بھگ پانچ سو پارلیمانی اراکین نے امریکی کانگریس کے اراکین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدے کا تحفظ کئے جانے میں مدد کریں۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین باب کورکر نے بدھ کے روز کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ مئی میں ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور ان آخری دنوں میں یورپی رہنماؤں کی کوشش ہی ٹرمپ کے فیصلے میں تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔
امریکہ کے ساتھ ساتھ برطانیہ، فرانس اور جرمنی ایران کی میزائل توانائی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کر کے امریکہ کو ایٹمی معاہدے میں باقی رکھنے کے بہانے ایران کے میزائل پروگرام کے خلاف پابندیاں عائد کئے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایٹمی معاہدے پر نظرثانی کے لئے اپنے یورپی اتحادیوں کو بارہ مئی تک کی مہلت دی ہے۔
پیغام کا اختتام/