مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران ایٹمی معاہدے پر نہ تو دوبارہ مذاکرات کرے گا اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی ترمیم کو قبول کرےگا۔
انہوں نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے صرف ایک ہی راستہ ہے وہ یہ کہ امریکہ ایٹمی معاہدے کے تحت تمام وعدوں پر ٹھیک ٹھیک عملدرآمد کرے۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے نکلنے کی صورت میں ایران جوابی اقدامات کا حق استعمال کرے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جب امریکہ موجودہ معاہدے کا احترام نہیں کر رہا ہے تو اس کی دھمکیوں اور شور شرابے کے نتیجے میں کوئی نیا معاہدہ کیسے ہوسکتا ہے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی معاہدہ کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہے کسی ایک فریق کی تائید اور دستخط کی ضرورت ہو بلکہ سلامتی کونسل کی توثیق کے بعد تمام فریقوں کے لیے اس پر عملدرآمد کرنا لازمی بن گیا ہے۔
پیغام کا اختتام/