مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، مسلح تصادم کے مقام پر لوگوں کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں ، جن میں ایک 17 سالہ نوجوان کی موت جبکہ دو لڑکیوں سمیت متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان 17 سالہ شاکراحمد میر ہے۔ ہونے والے تصادم کے بعد شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں موبائل اورانٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی ہیں۔
جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے دو عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ۔
انہوں نے بتایا کہ مسلح تصادم کے مقام پر دو لڑکیاں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چائے گنڈ میں عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین مسلح تصادم شروع ہونے کے ساتھ مقامی لوگوں کی ایک بڑی تعداد عسکریت پسندوں کی حمایت میں اپنے گھروں سے باہر نکل آئی۔ انہوں نے بتایا کہ جب احتجاجی لوگوں نے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ شروع کیا تو انہوں نے ردعمل میں مبینہ طور پر اپنی بندوقوں بشمول پیلٹ گنوں کے دھانے کھول دیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
حریت کانفرس نے 3 کشمیریوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پرمنانے کا اعلان کیا ہے۔
پیغام کا اختتام/