اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

جسٹس ناصر الملک پاکستان کے نگراں وزیراعظم

پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
خبر کا کوڈ: ۱۵۰۴
تاریخ اشاعت: 21:48 - May 28, 2018

جسٹس ناصر الملک پاکستان کے نگراں وزیراعظممقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے اس ملک کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ اب سے تھوڑی دیر قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم کے لیے جسٹس ناصر الملک کے نام کا اعلان کیا۔

اس سے قبل  پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نگراں وزیر اعظم کے نام پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے اتفاق ہوگیا ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سے اس سے قبل اس معاملے پر کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں،انہوں نے اپنی قیادت سے مشاورت کی اور یہ عمل چلتا رہا۔

پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، وزیر مملکت مریم اورنگزیب بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔

اس سے قبل وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشیدشاہ کے درمیان نگراں وزیراعظم کے معاملے پر متعدد ملاقاتیں ہوئیں جس میں نگراں وزیراعظم کے لیے کسی نام پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا تاہم آج کی ملاقات میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک ختم ہوا اور نگراں وزیراعظم کا نام فائنل کرلیا گیا۔

نگراں وزیراعظم کے طور پرنامزد ہونے والے جسٹس ناصر الملک کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔ وہ 17 اگست 1950 کو سوات میں پیدا ہوئے۔ 1993 میں اُنھیں صوبہ خیبر پختونخوا کا ایڈووکیٹ جنرل تعینات کیا گیا اور 1994 میں اُنھیں پشاور ہائی کورٹ کا جج بنا دیا گیا۔

جسٹس ناصر الملک کو 2004 میں پشاور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کیا گیا جبکہ ایک سال کے بعد اُنھیں سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا تھا۔

جسٹس ناصر الملک سپریم کورٹ کے اُن ججوں میں شامل رہے ہیں جنھیں سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے تین نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد گھروں میں نظر بند کر دیا تھا تاہم اُنھوں نے 2008 میں ملک میں عام انتخابات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں اُس وقت کے چیف جسسٹس عبدالحمید ڈوگر سے دوبارہ اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔

جسٹس ناصر الملک نے اس سات رکنی بیچ کی سربراہی بھی کی تھی جس نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو 26 اپریل 2012 میں اُس وقت کے صدر آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات کھولنے کے لیے سوئس حکام کو خط نہ لکھنے پر توہین عدالت کے مقدمے میں مجرم قرار دیا تھا۔

جسٹس ناصر الملک قائم مقام چیف الیکشن کمشنر بھی رہ چکے ہیں جبکہ اس کے علاوہ فیڈرل ریویو بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ بھی اُن کے پاس رہاہے۔ انہوں نے چیف جسٹس تصدق حسین کے سبکدوش ہونے کے بعد پاکستان کے 22ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنے عہدے کا چارج سنبھالا تھا اور اب پاکستان کے نگراں وزیر اعظم بن گئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں 25 جولائی کو پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں