مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ترک صدر کے ہمراہ وزیر دفاع نورتن جانکلی، چیف آف جنرل اسٹاف جنرل خلوصی آقار، سیکنڈ کمانڈ کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اسماعیل متین تامل اور ہیتھے کے گورنر اردال عطا شامل تھے۔
ترکی نے امریکی حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیموں پی وائے ڈی/ پی کے کے اور داعش کے خلاف ترک سرحد کے ساتھ شامی صوبہ عفرین میں آپریشن لانچ کیا ہے جس کا نام آپریشن شاخِ زیتون ہے۔
آپریشن کے چھٹے روز تک دہشتگردوں کے کئی پناہ گاہیں تباہ کی جا چکی ہیں اور 300 سے زائد دہشتگرد مارے جا چکے ہیں۔ ترک فوج نے آزاد شامی فوج کی مدد سے کئی علاقے وا گزار کر لیے ہیں۔ اس آپریشن میں اب تک 7 سے 8 ترک فوجی شہید ہوئے ہیں۔
اس فوجی آپریشن کو عالمی قوانین کا تحفظ حاصل ہے اور ترکی عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنا رہا ہے۔
پیغام کا اختتام/