اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

کابل دہشت گردانہ بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دہشت گردانہ خودکش ایمبولینس بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد پچانوے ہو گئی ہے جبکہ اس خوفناک دہشت گردانہ حملے میں دسیوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ: ۱۶۵
تاریخ اشاعت: 9:55 - January 29, 2018

کابل دہشت گردانہ بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، طالبان کے دہشت گردانہ خودکش ایمبولینس دھماکے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور اب تک کی رپورٹوں کے مطابق پچانوے افراد جاں بحق اور ایک سو اٹھاون دیگر زخمی ہوئے ہیں-

حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے- سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ  ایمبولینس میں دھماکہ خیز مواد رکھ کر یہ حملہ کابل میں ایک سیکورٹی چیک پوائنٹ کے قریب کیا گیا-

پولیس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی دہشت گرد کو چیک پوائنٹ پر رکنے کو کہا گیا اس نے دھماکے سے ایمبولینس کو اڑا دیا-

زخمیوں کو کابل کے دس اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے-

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی- دھماکہ  اتنا شدید تھا کہ لوگوں کے جسم کے ٹکڑے دور دور دور جا کر گرے- ہرطرف افراتفری کا ماحول تھا اور جائے واردات، قیامت صغری کا منظر پیش کررہی تھی-

گذشتہ ہفتے بھی کابل کے ایک بڑے ہوٹل پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں چالیس سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے- دونوں ہی حملوں کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے-

افغانستان کے صدر اشرف غنی  اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے دہشت گردانہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے- افغان صدر اشرف غنی نے اس حملے میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے دشمنوں نے ایک بار پھر ناقابل معافی جرم کا ارتکاب کیا ہے-

اشرف غنی نے کہا کہ دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ موجودہ جنگ میں انہیں شکست ہو چکی ہے- انہوں نے کہا کہ طالبان اور دیگر دہشت گرد` گروہوں کے خلاف افغان سیکورٹی فورس کی جنگ کی حقانیت آج پوری دنیا پر ثابت ہو چکی ہے-

افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے بھی کابل کے دہشت گردانہ ایمبولینس دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی-

انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں داخل کرائے گئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرائی جا رہی ہیں- عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملے سے افغان عوام کے حوصلوں کو کمزور نہیں کیا جا سکے گا-

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں