مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکی ریاست کیلیفورنیاکے جنگلات میں لگی آگ تاریخ کی بھیانک ترین آگ بن گئی ، تقریبا 2 لاکھ 83 ہزار سے زائد ایکڑ پر پھیلی آگ بجھانے کے لیے طیاروں کی مدد لےلی گئی۔
کیلیفورنیاکے جنگل میں لگی آگ کے شعلے اور دھوئیں کےبادل میلوں دور سے دیکھے جاسکتے ہیں۔ بھڑکتی آگ نے75 گھر تباہ کردیے جبکہ ہزاروں افراد کو گھر چھوڑنے پر مجبور کردیا۔
یہ تاریخ کی پانچویں بدترین آگ ہے۔اس آگ کو2017میں لگنے والی آگ سے بھی خطرناک قرار دیا جارہا ہے جس نے سانتا باربرا اور وینٹوراکاؤنٹیز میں2 لاکھ81ہزار سے زائد ایکڑ اراضی جلاکر خاک کردی تھی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطہ ویب سائٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے اسے ریاست کی تاریخ کی بڑی آفت قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ متاثرہ علاقے کے لوگوں کو عارضی رہائش اور گھروں کی مرمت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ آگ سے اب تک 9افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
حکام کے مطابق کلیولینڈ نیشنل فارسٹ کینینز کے علاقے کو خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، فائر بریگیڈ کا کہنا ہے آگ اب تک 700 ایکڑ رقبے کو جلا چکی ہے۔ آٹھ مختلف مقامات پر لگی آگ نے لاس اینجلس شہر کے برابر رقبے کو اپنی لپیٹ لے لیا ہے۔