مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، سیکورٹی اہلکار جنوبی وزیرستان کی تحصیل مکین میں روزمرہ کی گشت پر تھے کہ ان کی گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی۔
ابھی تک کسی نے بھی بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران اس علاقے میں کیے جانے والے فوجی آپریشن کی بدولت دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے لیکن اب بھی شدت پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ وقتاً فوقتاً جاری ہے۔
واضح رہے کہ طالبان، جماعت الاحرار، سپاہ صحابہ، لشکرجھنگوی اور دوسرے تکفیری دہشت گرد گروہوں کے حملوں میں اب تک ہزاروں بے گناہ پاکستانی شہری مارے جا چکے ہیں۔
پیغام کا اختتام/