مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزارت خزانہ نے افغان طالبان کے خلاف نئی پابندیوں کے نفاذ کا دعوی کرتے ہوئے آٹھ افراد منجملہ دو ایرانی شہریوں کو بھی پابندیوں میں شامل کر لیا۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بدھ کو ٹوئٹ کیا کہ امریکی وزارت خزانہ بھول گئی ہے کہ واشنگٹن آج بھی طالبان گروہ کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے اور وہ ہمیشہ طالبان کی حمایت کرتا رہا ہے۔
امریکہ کی جانب سے ان پابندیوں کا اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب استنبول میں سعودی قونصل خانے میں مخالف صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی بنا پر سعودی عرب پر شدید عالمی دباؤ پڑ رہا ہے اور کوئی بھی ملک سعودی عرب کی صفائی کو قبول کرنے پر آمادہ نہیں ہے۔
پیغام کا اختتام/