مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی عہدیدار نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے دعوی کیا ہے کہ امریکی اتحاد کے جنگی طیاروں نے دیرالزور میں کرد ملیشیا پی وائی ڈی کے ٹھکانوں پر شامی حکومت کی طرفدار فورسز کے حملوں کے بعد ان فورسز کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔
امریکا نے اپنے چند اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر اگست دوہزار چودہ میں اقوام متحدہ کی اجازت کے بغیر اور شامی حکومت کی مرضی کے برخلاف شام کے اندر داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے ایک نام نہاد اتحاد تشکیل دیا تھا۔
اس اتحاد کے حملوں میں اب تک زیادہ تر عام شہری ہی مارے گئے ہیں۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے رقہ، حلب اور دیرالزور علاقوں میں بمباری کرکے عام شہریوں اور شامی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب ترکی نے بھی گذشتہ بیس جنوری سے شام کے شمالی علاقے عفرین میں پی کے کے اور پی وائی ڈی کے خلاف کے کارروائی کے بہانے فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے۔ شامی حکومت نے ترکی کے اس اقدام کی مذمت کی ہے۔
پیغام کا اختتام/