مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، روس کی میزبانی میں ماسکو میں جاری افغان امن مذاکرات کے دوران افغان حکومت اور امریکی حکام طالبان کے مطالبے پر اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے جب کہ دیگر ممالک کی رائے بھی لی جائے گی جس کے بعد دیگر معاملات پر بھی گفت و شنید ہو گی اورپھرحتمی نتیجے تک پہنچا جائے گا۔
قبل ازیں طالبان وفد کے سربراہ نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کوامریکی فوجیوں کے مکمل انخلا سے مشروط کرتے ہوئے کہا تھا کہ امن مذاکرات کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن ٹھوس اقدامات کی عملی تعبیر کے بغیر ہر قسم کے بحث و مباحثے ناکام ثابت ہوں گے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ امن کانفرنس کا مقصد مشترکہ جدوجہد کے ذریعے افغانستان کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، اس سلسلے میں روس تمام فریقین کی سنجیدہ اوربامقصد بات چیت اور مثبت نتائج کیلئے پرُامید ہے جس کے لیے تمام فریقین کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے آزاد پلیٹ فارم فراہم کیا گیا ہے۔
پیغام کا اختتام/