اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

پاکستانی صدر اور وزیر اعظم نے بی جے پی رہنما کے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کی

پاکستانی صدر عراف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ہندوستانی حکمراں جماعت بی جے پی رہنما کی جانب سے رسول اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزير اعظم مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی بری طرح پامال ہوئی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔
خبر کا کوڈ: ۵۵۰۸
تاریخ اشاعت: 21:49 - June 06, 2022

پاکستانی صدر اور وزیر اعظم نے بی جے پی رہنما کے توہین آمیز بیان کی شدید مذمت کیمقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی صدر عراف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے ہندوستان کی حکمراں جماعت بی جے پی رہنما کی جانب سے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزير اعظم مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی بری طرح  پامال ہوئی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی ترجمان نپور شرما کی جانب سے آقائے دو جہاں رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کی شان میں گستاخی پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم (ص) کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی راہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بارہا کہہ چکا ہوں کی مودی کے اقتدار میں مذہبی آزادیوں کو کچلا اور مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دنیا نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات پر بھارت کی سرزنش کرے۔ 

پاکستان کے صدر عارف علوی نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں ہندوستان کے حکمراں جماعت بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیز تبصروں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توہین آمیز اور متنازع بیانات سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ایسے بیانات ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عکاس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’توہین آمیز بیان دینے پر محض پارٹی عہدیداروں کو معطل کرنا اور نکال دینا کافی نہیں، بی جے پی کو اپنے انتہا پسند اور فاشسٹ ہندوتوا نظریے سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہوگی، مودی کے نفرت انگیز ہندوتوا فلسفے کے تحت بھارت اپنی تمام اقلیتوں کی مذہبی آزادیوں کو پامال کر رہا ہے اور ان پر بلاامتیاز ظلم کر رہا ہے، اس طرح کے اسلامو فوبک بیانات کی اجازت دینا انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں