اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55
عمران خان:

امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئی

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر نے کہا وزیراعظم کو نہ ہٹا یا تو پاکستان کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹایا گیا تو معاف کیا جائے گا، کیا ایک منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے ہٹایا جاتا ہے؟
خبر کا کوڈ: ۵۶۷۴
تاریخ اشاعت: 20:09 - July 17, 2022

امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئیمقدس دفاع نیوز ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتیں انصاف دے رہی ہیں تو ہم کبھی تباہ نہیں ہوں گے، پاکستان میں طاقتور شخص قانون سے اوپر ہوتا ہے، ملک میں تینوں ڈکٹیٹرز نے اداروں کو کمزور کیا، جب ایک ڈکٹیٹر اپنے آپ کو ڈیموکریٹ بناتا ہے تو وہ میڈیا کو کنٹرول کرتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر نے کہا وزیراعظم کو نہ ہٹا یا تو پاکستان کو مشکل کا سامنا کرنا پڑے گا، ڈونلڈ لو کہتا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹایا گیا تو معاف کیا جائے گا، کیا ایک منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے ہٹایا جاتا ہے؟ امریکی مراسلے کی تحقیقات ہونی چاہیے تھی لیکن اسے دبانے کی پوری کوشش کی گئی، امریکی مراسلے پر اگر سپریم کورٹ انکوائری نہ کرے اور الٹا دھمکی دیتے ہیں کہ عمران خان پر آرٹیکل 6 لگ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ پاکستان کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے، بند کمروں میں فیصلے ہوتے ہیں، غلطیاں سب سے ہوجاتی ہیں ، غلطی کو پہچان کر واپس آجانا چاہیے، جرنیلوں اور لیڈرز کیلئے یوٹرن بہت ضروری ہوتا ہے، ہم فوج کو کبھی کمزور ہوتا نہیں دیکھ سکتے، طاقتور فوج ہمارا اثاثہ ہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں