مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین جاری سرحدی کشیدگی مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی اور مخاصمت کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ اس مسئلہ کو یہاں کے عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں ۔
بیان میں کہا گیا کہ ہندوستان کے ارباب سیاست جان بوجھ کر اس مسئلہ سے جڑے تاریخی و سیاسی تلخ حقائق کو نظر انداز کر رہے ہیں اور اس سیاسی اور انسانی مسئلہ کو محض انتظامی مسئلہ قرار دے کر اس پورے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھاوا دے رہے ہیں۔
حریت نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر کی تاریخی متنازع حیثیت اور کشمیری عوام کے جذبات اور احساسات کو نظر انداز کرکے نہ تو اس خطے میں دیرپا امن کی توقع کی جاسکتی ہے اور نہ ہی دو ہمسایہ جوہری ملکوں کے تعلقات میں بہتری کی ضمانت دی جاسکتی ہے ۔
بیان میں کہا گیا کہ اس خطے میں امن کا راستہ کشمیر سے ہوکر گزرتا ہے اور ضروری ہے کہ جنوبی ایشیا کے کروڑوں عوام کے محفوظ مستقبل کے لئے مسئلہ کشمیر کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کرنے کے لئے مسئلہ سے جڑے سبھی فریقین کے درمیان ایک بامعنی مذاکراتی عمل کے آغاز کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔
دریں اثنا کشمیر میں پیر کو ضلع اسلام آباد میں فورسز کے ہاتھوں عیسیٰ فاضلی سمیت 3 نوجوانوں کی ہلاکت پر سری نگر کے علاقے صورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔
پیغام کا اختتام/