مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق اگرچہ امریکی فوجی حکام نے دعوی کیا ہے کہ جمعے کے روز صوبہ کنڑ کے شہر مانوگی میں یہ حملہ داعشی دہشت گردوں پر کیا گیا تاہم صوبائی ترجمان نے اس حملے میں اسکول کے تین بچوں کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔
صوبائی محکمہ تعلیم کے ایک ملازم احسان اللہ زہیر نے بھی اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے کہ مانوگی پر امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے اسکول کے بچے تھے۔
امریکی ڈرون حملوں کو افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی بڑی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی افغان پالیسی کے اعلان کے بعد سے افغانستان پر امریکی ڈرون حملوں میں شدت پیدا ہوئی ہے۔
افغانستان کے خلاف سن دو ہزار گیارہ سے جاری امریکی جنگ میں ایک لاکھ سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
پیغام کا اختتام/