مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیاسی امور میں ایران کے نائـب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اجلاس سے قبل ویانا میں ہمارے نامہ نگار سے گفتگو میں اس سوال کے جواب میں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اس معاہدے میں باقی رہنے کو اصلاحات نیز دیگر موضوعات کو شامل کئے جانے سے مشروط کیا ہے، کہا کہ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کئے جانے کا امکان ہی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے میں کسی بھی طرح کی کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ ایران ایٹمی معاہدے پر مکمل کاربند رہا ہے اور ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے بھی دس رپورٹوں میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران معاہدے پر کاربند رہا ہے اور ایران امید کرتا ہے کہ مقابل فریق بھی اپنے معاہدوں پر کاربند رہیں گے۔
انھوں نے گذشتہ چودہ ماہ کے دوران امریکی خلاف ورزیوں اور ایران کے خلاف امریکہ کی جانب سے ماحول سازگار بنائے جانے کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس قسم کے اقدامات کو ایٹمی معاہدے کی شقوں کے منافی قرار دیا اور اس کا جائزہ لئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔
قابل ذکر ہے کہ جنوری دو ہزار سولہ سے ایٹمی معاہدے پر عمل ہو رہا ہے تاہم امریکی حکومت مسلسل اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
پیغام کا اختتام/