اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

میزائل توانائی پر مذاکرات نہیں ہو سکتے، ڈاکٹر لاریجانی

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لارجانی نے کہا ہے کہ تمام مقابل فریقوں کے چاہئے کہ ایٹمی معاہدے پر عمل کریں اور ایران کی دفاعی میزائل توانائی کو ایٹمی معاہدے سے جوڑنے کی کوشش نہ کریں۔
خبر کا کوڈ: ۸۳۹
تاریخ اشاعت: 23:35 - March 19, 2018

میزائل توانائی پر مذاکرات نہیں ہو سکتے، ڈاکٹر لاریجانیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے تہران مین عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی کے ساتھ ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کی میزائل توانائی سے بعض ممالک گھبرائے ہوئے ہیں، کہا ہے کہ ایران کے پاس تیس برسوں سے میزائل توانائی موجود ہے اور یہ مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور یہ کہ ایران نے کبھی کسی ملک پر میزائل نہیں داغا ہے۔

ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایران، ایٹمی معاہدے پر کاربند رہا ہے اور یہ معاہدہ اسی صورت میں باقی رہ سکتا ہے کہ مقابل فریق بھی اس معاہدے پر کاربند رہیں۔

انھوں نے کہا کہ علاقے میں عمان اور سلطان قابوس کا کردار ہمیشہ مفید واقع ہوا ہے اور ایران و عمان کے درمیان تعلقات بھی ہمیشہ دوستانہ اور خوشگوار رہے ہیں۔

ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے کہا کہ علاقے کے حالات بدامنی سے دوچار ہیں اور علاقے کے ملکوں سمیت تمام ملکوں کو بھی اس کشیدہ حالات کی حقیقت سے آگاہ ہونا چاہئے۔

اس ملاقات میں عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے کہا کہ بعض ممالک ایران کی میزائل و دفاعی توانائی سے ہراساں ہیں جبکہ اس میں کوئی گھبرانے والی بات ہی نہیں ہے اس لئے کہ ایسی حالت میں کہ علاقے کے حالات بحرانی بنے ہوئے ہیں اپنی سلامتی کے تحفظ کے لئے فوجی طاقت کا حامل ہونا ایران کا مسلمہ حق ہے۔

عمان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور عمان کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے کافی مواقع پائے جاتے ہیں اور ان تعلقات کو بھی سیاسی تعلقات کی مانند فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی کہا ہے کہ ایران کے خلاف عراق کی صدام حکومت کی مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کا تجربہ موجود ہے اور اسی بات کے پیش نظر اسلامی جمہوریہ ایران اپنی دفاعی توانائی بڑھاتا رہے گا اور میزائل توانائی کے بارے میں کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ میزائل توانائی دفاعی امور سے متعلق ہے اور دفاع ہر ملک کا مسلمہ حق ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ اس بنا پر کہ ایران ایٹمی معاہدے سے فائدہ نہ اٹھانے پائے دیگر مسائل کو اس معاہدے سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے جن میں انسانی حقوق اور میزائل توانائی کا مسئلہ بھی شامل ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کا فروغ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے اور ایران، علاقائی ملکوں کے درمیان تعاون میں توسیع اور علاقے میں امن و استحکام کے قیام میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں