اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

ایران کے قرآنی مقابلے میں مصری نمایندوں کی شرکت پر اعتراضات

ایران کے پینتیسویں قرآنی مقابلوں میں مصری نمایندوں کی شرکت پر پارلمینٹ کے اندر اور سلفی تنظیم«محبو آل البیت» نے جھگڑا شروع کردیا
خبر کا کوڈ: ۱۵۱۲
تاریخ اشاعت: 12:44 - May 29, 2018

ایران کے قرآنی مقابلے میں مصری نمایندوں کی شرکت پر اعتراضاتمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے پینتیسویں قرآنی مقابلوں میں مصری نمایندوں کی شرکت پر مصر کے اندر جھگڑے شروع ہوگیے ہیں

سلفی تنظیم«محبو آل البیت» اور پارلیمنٹ کے اندر مذہبی امور کمیشن نے «احمد محمود محمد قریوط»، «محمد رشاد عبدالسمیع»، «احمد یسری محمد»، «احمد الشحات لاشین» اور «محمد السعید عبدالغنی القمیری» کی ایرانی مقابلوں میں شرکت پر اعتراضات کا سلسلہ شروع کیا ہے

اس سے پہلے اسلامی مرکزالازهر اور مصری وزارت اوقاف نے اعلان کیا تھا کہ کسی قاری کو ایران کے سفر کا حق حاصل نہیں، لہذا ان قاریوں کو حکم کے خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا جارہا ہے۔

سلفی تنظیم «اہل بیت کے دوست» جو شیعہ مخالفت میں معروف ہے انکا کہنا ہے کہ قاریوں کی شرکت خلاف قانون ہے  «الازهر، وزارت اوقاف اور دیگر تنظیمیں کہاں ہیں نوٹس کیوں نہیں لیا جاتا؟»

مصری تنظیم کا کہناہے کہ ایران عرب ممالک سے جنگ کی حالت میں ہے!  عراق، لبنان ، شام و یمن میں انکی جنگ جاری ہے اور مصر میں ایرانی مداخلت کی راہیں بعض لوگ بنارہے ہیں».

تنظیم کا کہنا تھا کہ مصر میں ان افراد کی شناسائی جاری ہے جو ایران کا راستہ کھولنے پر کام کررہے ہیں وہ نہیں چاہتے کہ  مصری صدر کا بھی وہی انجام ہو جو صدام حسین اور علی عبدالله صالح کا ہوا ہے!

پارلیمنٹ کے مذہبی اور کمیشن کے رکن عمر حمروش نے بھی مصری قاریوں کی شرکت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ ان افراد پر قانونی چارہ جوئی کی اشد ضرورت ہے

عمر حمروش نے الزام لگایا کہ ایران مصر میں شیعیت پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مصری قاریوں پر اس حال میں سخت پابندیاں لگائی جارہی ہیں کہ خود یہ قرآء محبت اهل بیت(ع) اور ایران دوستی کے جذبے سے سرشار ہیں۔

ایران کے پینتیسویں قرآنی مقابلے گذشتہ مہینوں تہران کے  امام خمینی(ره)  کمپلیکس میں منعقد ہوئے تھے جنمیں مصری نمایندے بھی شریک تھے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں