مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، انتہائی مہنگے مواصلاتی آلات سے لیس اس مرکز کے قیام پر ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
وائس ویب سائٹ کے مطابق سی ٹو ایف نامی یہ جدید ترین مرکز بنراسکا ایئر بیس میں واقع ہے اور میزائل بنکروں، بمبار طیاروں اور بیلسٹک میزائیلوں سے لیس آبدوزوں کے ساتھ منسلک ہے۔
کہا جارہا ہے کہ ایٹمی اسلحہ خانوں کی نگرانی اور کمان کرنے والے مرکز میں ساڑھے تین ہزار افراد کام کرتے ہیں۔امریکہ نے حالیہ دنوں میں بی سکسٹی ون قسم کے جدید ترین بمبار طیاروں کا بھی تجربہ کیا ہے۔
امریکی عوام کو درپیش اقتصادی مشکلات کے باوجود صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک کے فوجی بجٹ میں مسلسل اضافہ کیے جار ہے ہیں۔ سن دوہزار اٹھارہ میں امریکہ کا جنگی بجٹ سات سو ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا -
پیغام کا اختتام/