اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

سارک سربراہی اجلاس کے پاکستان میں انعقاد کی مخالفت

ہندوستان کی وزارت خارجہ نے جنوبی ایشیائی تعاون کی تنظیم سارک کا سربراہی اجلاس پاکستان میں بلائے جانے کی مخالفت کی ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۵۶۱
تاریخ اشاعت: 19:58 - September 22, 2018

سارک سربراہی اجلاس کے پاکستان میں انعقاد کی مخالفتمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان روش کمار نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال سارک سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے مناسب نہیں ہے۔

سارک کا سربراہی اجلاس سن دو ہزار چودہ میں ہندوستان کی مخالفت کی وجہ سے پاکستان میں نہیں ہو سکا تھا۔
 یہ ایسی حالت میں ہے کہ ہندوستان نے کشمیر کے علاقے شوپیاں میں تین پولیس اہلکاروں اور بین الاقوامی سرحد کے قریب ایک سیکورٹی اہلکار کی ہلاکت کے بعد دونوں ملکوں کے وزارائے خارجہ کے درمیان ملاقات بھی منسوخ کر دی ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کے درمیان یہ ملاقات نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہونے والی تھی۔

جنوبی ایشیا تعاون کی تنطیم سارک کا قیام انیس سو پچاسی میں عمل میں آیا تھا اور اس تنظیم میں ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال مالدیپ اور بھوٹان شامل ہیں۔

سن دو ہزار سات میں افغانستان کو بھی اس تنظیم میں رکنیت دی گئی تھی جس کے بعد اس تنظیم کے رکن ملکوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو سارک میں مبصر کی حثیت حاصل ہے

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں