اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

امریکی صدر کو ایرانی قوم کے خلاف اپنے نادرست اقدامات کی اصلاح کرنا ہو گی، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں امریکی ذرائع ابلاغ کے اعلی عہدیداروں کے ایک اجتماع سے اپنے خطاب میں تیل کی فروخت سے ایران کو محروم کرنے کے لئے امریکی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اس سلسلے میں امریکہ نے جو ہدف معین کیا ہے نہ صرف یہ کہ وہ پورا نہیں ہو سکتا بلکہ بہت زیادہ خطرناک بھی واقع ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۶۱۰
تاریخ اشاعت: 20:31 - September 25, 2018

امریکی صدر کو ایرانی قوم کے خلاف اپنے نادرست اقدامات کی اصلاح کرنا ہو گی، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو ایرانی قوم کے خلاف اپنے نہایت غیر منطقی اقدامات کو صحیح کرنا ہو گا۔

صدر ایران نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ بلاسبب ایٹمی معاہدے سے باہر نکلے ہیں اور انھوں نے بلاوجہ ایرانی قوم کے خلاف پابندیاں عائد کرنے اور اسے دھمکانے کی کوشش کی ہے اور وہ ایران کے اندرونی معامالات میں مداخلت کر رہے ہیں اس لئے کسی بھی قسم کی بات سے قبل انھیں اپنے اقدامات کو سدھارنا ہو گا۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی عوام کے خلاف پابندیاں غیر قانونی اور ظالمانہ ہیں اور یہ پابندیاں امریکی حکومت کے بارے میں ایرانی عوام کی قضاوت میں موثر واقع ہوں گی اور یہ بات کوئی بلاوجہ نہیں ہے کہ ملین مارچ میں حکومت امریکہ کے خلاف ایرانی عوام کے نعرے ماضی سے کہیں زیادہ تیز ہوئے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے لئے امریکہ کی پیشکش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کے ساتھ کہا کہ امریکہ اگر کبھی حالات کو بہتر بنانے اور ماضی کے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے حقیقی طور پر پرعزم ہوا تو اس وقت ایران بھی مذاکرات کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے گا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے اسی طرح اہواز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں بعض ملکوں کے کردار کے بارے میں بھی کہا کہ امریکیوں نے ایران میں اسلامی انقلاب کے آغاز سے اب تک ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے شام میں دہشت گردی کے خلاف مہم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں فوجی مشاورت کی سطح پر ایران کی موجودگی اس ملک کی حکومت کی درخواست پر اور قانون کے دائرے میں ہے جس کا مقصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے جبکہ جواب میں شام میں اسرائیل کے اقدامات سے پورے علاقے کی صورت حال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔

صدر ایران نے اسی طرح بحران یمن کی بات کرتے ہوئے کہا کہ بحران یمن کا حل اس ملک کے بے گناہ اور نہتھے شہریوں کا قتل عام نہیں بلکہ یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے راہ تلاش کرنا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں