اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

ایرانی قوم کی طاقت دین اسلام کی مرہون منت ہے، رہبر انقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی قوم کی ناقابل شکست طاقت و عظمت و اقتدار پر تاکید فرمائی۔
خبر کا کوڈ: ۲۷۱۱
تاریخ اشاعت: 11:11 - October 05, 2018

ایرانی قوم کی طاقت دین اسلام کی مرہون منت ہے، رہبر انقلاب اسلامیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح تہران کے آزادی اسٹیڈیم میں ایران کی عوامی رضاکار فورس بسیج کے جوانوں کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، عظمت ایران کو ایک تاریخی حقیقت قرار دیا اور فرمایا کہ علم، فلسفے، سیاست، ہنر اور انسانی علوم کے کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران نے مسلمان قوموں اور دنیا کی دیگر اقوام میں اپنی صلاحیت و توانائی کا لوہا منوایا ہے۔

آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مقتدر ہونے کے بارے میں بس اتنا ہی کافی ہے کہ ملک کو برطانیہ اور امریکہ کے تسلط سے چھٹکارہ دلا دیا گیا۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایرانی قوم کی ناقابل شکست طاقت و توانائی بھی دین اسلام کی مرہون منت ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اس ناقابل شکست طاقت و توانائی کا، ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی، مقدس دفاع میں حاصل ہونے والی کامیابی اور گذشتہ چالیس سال کے دوران جاری رہنے والی استقامت میں بخوبی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ دشمن، ایران اور خود اپنے اور علاقے کے بارے میں غلط اندازوں اور تخمینوں کی بنیاد پر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے کہ وہ بہت مستحکم موقف اور پوزیشن میں ہے جالانکہ ایسا ہرگز نہیں ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دشمن نے اسلام سے بھرپور شکست کھائی ہے اور وہ اسلامی انقلاب سے خوار کھائے بیٹھا ہے، فرمایا کہ دشمن ایک ایسی بڑی اسلامی طاقت کے وجود سے جو علاقے میں اس کے اغراض و مقاصد کے حصول کی راہ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنی ہوئی ہے، ہمیشہ خوف زدہ رہتا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا پودہ، چالیس برس بیت جانے پر اب ایک بڑے، تناور درخت میں تبدیل ہو چکا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمن، اسلامی انقلاب اور ایرانی قوم کے انقلابی و ایمانی جذبے کو بالکل بھی نہیں پہچان سکا ہے اور اس کی یہ غلط سوچ و فکر اور غلط اندازہ و تخمینہ ہی اس کی گمراہی کا باعث بنا ہے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں