اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

ایران و عراق کے صدور کی ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنس

ایران اور عراق کے صدور نے پیر کو مذاکرات کے بعد اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں تہران بغداد روابط کے فروغ کو پورے خطے کے مفاد میں قرار دیا۔ اس پریس کانفرنس سے پہلے دونوں صدور نے اپنے مذاکرات میں باہمی روابط میں فروغ اور استحکام کی راہوں کے ساتھ ہی اہم ترین علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
خبر کا کوڈ: ۳۷۳۷
تاریخ اشاعت: 21:12 - March 11, 2019

ایران و عراق کے صدور کی ملاقات اور مشترکہ پریس کانفرنسمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بغداد میں عراق کے صدر برہم صالح کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عراق کا استحکام ایران کے لئے اہمیت رکھتا ہے اس لئے کہ مستحکم عراق علاقے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

صدر مملکت حسن روحانی نے کہا کہ عراق کو ہم اپنا ایک وطن ہونے کا احساس کرتے ہیں اور ایران و عراق کی قوموں کے تعلقات کا ماضی ہزاروں سال پر محیط ہے اور تہران، بغداد کے ساتھ دینی، ثقافتی، تاریخی اور علاقائی تعلقات کو ماضی سے کہیں زیادہ مستحکم کرنا چاہتا ہے۔

اس مشترکہ پریس کانفرنس میں عراق کے صدر برہم صالح نے بھی داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ میں عراق کے لئے ایران کی حمایت کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ عراق و ایران کے تعلقات پورے علاقے کے مفاد میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران کے صدر کا دورہ عراق اس بات تاکید ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات نہایت گہرے اور مستحکم ہیں -

عراقی صدر نے تہران و بغداد کے درمیان تعاون میں رکاوٹوں کو دور کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔اس سے قبل ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے عراق کے صدر برہم صالح سے ملاقات میں  کہا کہ ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے تمام اراکین، عراق کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے اور مستحکم بنائے جانے کے خواہاں ہیں۔

انھوں نے بینکنگ روابط کی توسیع کو ایران و عراق کے تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے ایک مضبوط ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ قومی کرنسیوں کا استعمال دونوں ملکوں کے سینٹرل بینکوں کی تقویت اور تجارتی تعاون کی توسیع کے علاوہ ہمیں غیر ملکی زرمبادلہ کی ضرورت سے بے نیاز بنا سکتا ہے۔

ایران کے صدر نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ ان کی مکمل نابودی تک جاری رہنی چاہئے اور ایران، عراق کے متاثرہ علاقوں کی تعمیرنو میں بھرپور شرکت کرنے کے آمادہ ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ان کے دورہ بغداد کا پیغام یہ ہے کہ ایران و عراق کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات میں کوئی بھی ملک اثر انداز نہیں ہو سکتا اور دو طرفہ تعلقات کی توسیع و تقویت کے لئے دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے عزم و ارادے میں کوئی خلل نہیں ڈال سکتا۔

اس ملاقات میں عراق کے صدر برہم صالح نے بھی ایران و عراق کے تعلقات و تعاون کو مستحکم اور تاریخی قرار دیا اور کہا کہ ہم ایرانی قوم کو اپنا گھرانہ اور ایران کو اپنا دوسرا ملک سمجھتے ہیں۔عراق کے صدر نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران، حساس دور میں بہت سے عراقیوں کا میزبان بنا رہا ہے اور اس نے داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف مہم میں بھرپور مدد و حمایت کی ہے، کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ کو شکست دینے میں ایران نے نمایاں کردار ادا کیا ہے اور یہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات بہت گہرے اور دوستانہ ہیں اور دونوں ہی ممالک اس کے علاوہ اور کچھ نہیں چاہتے کہ دو طرفہ تعلقات کو حتی المقدور فروغ دیا جائے اور خوشگوار رکھا جائے۔

برہم صالح نے کہا کہ علاقے کے تمام ممالک کو چاہئے کہ علاقے کے امن و سلامتی پر توجہ دیں اور علاقے کے سبھی ممالک، دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوشش کریں اور یہ کہ سخت حالات میں عراقی عوام کے لئے ایران کی حکومت اور قوم کی بھرپور حمایت کو، کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں