اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

پاکستان میں فائرنگ کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ہلاک

پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کے صدر مقام پشاورمیں مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جسٹس آفتاب آفریدی اہلیہ، بیٹی اور شیرخوار بچے سمیت ہلاک ہوگئے۔
خبر کا کوڈ: ۴۴۲۹
تاریخ اشاعت: 15:13 - April 05, 2021

پاکستان میں فائرنگ کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج ہلاکمقدس دفاع نیوز ایجنسی نےایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کے صدر مقام پشاورمیں  مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جسٹس آفتاب آفریدی اہلیہ، بیٹی اور شیرخوار بچے سمیت  ہلاک ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تعینات جج جسٹس آفتاب آفریدی اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سوات سے اسلام آباد جارہے تھے۔ صوابی کے انبار انٹرچینج نزد دریائے سندھ پل کے قریب نامعلوم مسلح افراد  نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے سبب جسٹس آفتاب، ان کی اہلیہ بی بی زینب، بیٹی کرن اور اس کا 3 سالہ بیٹا محمد سنان جاں بحق ہوگئے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق واقعے میں ان کی گاڑی کا ڈرائیور اور گن مین شدید زخمی ہوگئے، تمام زخمیوں اور لاشوں کو باچا خان میڈیکل اسپتال شاہ منصور منتقل کیا گیا بعدازاں وہاں سے انہیں پشاور منتقل کردیا گیا۔ فائرنگ کے فوری بعد آئی جی خیبر پختون خوا ثنا اللہ عباسی سمیت دیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔

ڈی پی او صوابی محمد شعیب کے مطابق اے ٹی ایس کی نفری طلب کرکے ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا، مقتولین کو گاڑی میں سوار ملزمان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا، واقعے میں دو پولیس اہلکار اور ایک محافظ بھی زخمی ہیں۔ ڈی پی او صوابی نے مزید کہا کہ جج پر حملہ ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے، مقتول جج کے بیٹے کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جارہی ہے۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں