مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار 'حسن روحانی' نے آج بروز اتوار چین کے مشرقی سمندر میں حادثے ہونے والے ایرانی تیل بردار بحری جہاز کے عملے کے انتقال پر اپنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کیا.
اس موقع پر انہوں نے منتقل ہونے والے عملے کے اہل خانہ اور لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے لاشوں کی شناخت کو پہلی ترجیح قرار دے دیا.
انہوں نے ایرانی وزارئے تیل، مواصلات اور شہری ترقی سے اس افسوسناک واقعے کی وجوہات اور عملے کی شہادت پر اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے عملے کے اہل خانہ کو درپیش مسائل کو قریب سے دیکھنے کا حکم دیا.
یاد رہے کہ چین کے مشرقی سمندر میں ایرانی تیل بردار جہاز اور ایک کارگو بحری جہاز میں تصادم کے نتیجے میں 32 افراد لاپتہ ہوگئے ہیں.
بدقسمتی سے آتشزدگی کے شکار ہونے والے ایرانی تیل بردار بحری جہاز کے سب عملے، واقعے کے وہی ابتدائی گھنٹوں میں دھماکے اور زہریلی گیسوں کے اخراج کی وجہ سے انتقال ہوچکے ہیں.
ایرانی تیل بردار جہاز اور کارگو جہاز میں ٹکر ہوگئی، جس کے بعد تیل بردارجہاز سانچی میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں عملے کے 32 افراد انتقال ہوگئے جن میں 30 ایرانی اور 2 بنگلہ دیشی شامل ہیں.
ایرانی تیل بردار جہاز ایک لاکھ ٹن سے زائد خام تیل لے کر جنوبی کوریا جارہا تھا. حادثے کے باعث جہاز میں آگ لگ گئی جس سے جہاز مکمل تباہ ہوگیا۔
پیغام کا اختتام/