مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، روس اور ترکی کے صدور نے شام کی تازہ ترین صورتحال اور امریکی دھمکیوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ شام پر حملہ بہت جلد بھی ہو سکتا ہے اور اس میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔
گزشتہ روز روسی سفیر کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے ماسکو کو خبردار کیا تھا کہ وہ شام میں امریکی میزائل حملوں کے لیے تیار رہے کیونکہ ہمارے جدید، عمدہ اور اسمارٹ میزائیل راستے میں ہیں ۔
روس نے امریکی دھمکیوں پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنےموفق سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے کہا کہ شام پر حملے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
پیغام کا اختتام/