مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تاجیکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں آج اقتصادی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے 23ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی اقوام کی خوشحالی اور ترقی، اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کی اہم ترجیح ہے جس پر زیادہ توجہ مرکوز رکھنا ہوگی.
انہوں نے مزید کہا کہ 90 کی دہائی کے بعد خطے کی صورتحال پیچیدہ ہوگئی اور گزشتہ دو دہائیوں سے غیرملکی مداخلت، دہشتگردی اور انتہاپسندی کی وجہ سے خطے کے مختلف علاقے تباہ ہوئے ہیں. اب بھی تشدد اور انتہاپسندی ای سی او ممالک کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے.
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ داعش کی ناکامی اور دیگر دہشتگرد عناصر کی شکست کے باوجود آج مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا میں دہشتگردوں بالخصوص داعش کے نیٹ ورک کے خطرات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے.
انہوں نے خطے میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے نیٹ ورک کو ای سی او ممالک کے لئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی کی روک تھام اور اس کی مالی معاونت کے سد باب کے لئے ہمیں آپس میں تعاون کو مزید بڑھانے اور مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی اشد ضرورت ہے.
محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف ہمیشہ تعاون کے لئے آمادہ ہے. اس ضمن میں دہشتگردوں اور انتہاپسندوں کے مالی ذرائع کی بندش کے لئے منشیات کی اسمگلنگ سے مشترکہ مقابلہ کرنا ناگزیر ہے.
واضح رہے کہ تاجیکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں آج بروز منگل اقتصادی تعاون تنظیم (ECO)کی 23ویں وزراتی کونسل کا اجلاس شروع ہوا۔
پیغام کا اختتام/