مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ امریکی وزارت خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی شبیہ بگاڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ مستند بین الاقوامی شواہد کی روشنی میں امریکہ، دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی حکومتوں کا سب سے بڑا حامی بھی شمار ہوتا ہے جن میں اسرائیل اور خطے کی بعض رجعت پسند حکومتیں سر فہرست ہیں جو آئے دن انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتی رہی ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی رپورٹ میں تہران پر لگائے جانے والے الزامات کو بے بنیاد اور ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہو گا کہ امریکہ دیگر ملکوں میں مداخلت اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں اپنی رائے بیان کرنے کے بجائے، اندرون امریکہ پائے جانے والے انسانی حقوق کے مسائل کو حل اور اپنے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ردعمل ظاہر کرے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق کے بارے میں اپنی سالانہ رپورٹ میں ہمیشہ کی طرح ایران کے خلاف بے بنیاد اور فرسودہ دعووں کا اعادہ کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں ثقافتی، سماجی اور مذہبی اقدار کے درمیان پائے جانے والے فرق کو خاطر میں لائے بغیر ایران پر ہم جنس پرستوں کے حقوق کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
یہاں اس بات کی یاد دہانی ضروری ہے کہ معلومات کے حصول کے غلط طریقہ کار، دوہرے معیاروں، سیاسی محرکات کی حامل ہونے، غیر جانبداری کے اصولوں کے منافی اور قوم کی ثقافتی اور مذہبی اقدار کو نظر انداز کرنے نیز مداخلت پسندانہ طرز عمل کی وجہ سے، امریکہ کی تیار کردہ انسانی حقوق کی رپورٹوں پر دنیا بھر کے مختلف ملکوں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے کڑی نکتہ چینی کی جاتی ہے۔