مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے مسلح افواج کے سپہ سالار میجر جنرل محمد باقری نے آج پیر کے روز تہران میں بحر ہند نیول سمپوزیم کے چھٹے اجلاس میں شریک رکن ممالک کے بحریہ کے کمانڈروں اور اعلی افسروں کی موجودگی میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلاشک دنیا میں روائتی دو بلاکی نظام ختم ہوگیا ہے اور مشرق اور مغرب میں نئی طاقتیں قائم ہوگئی ہیں اس لئے امریکہ اور بعض عالمی طاقتیں مختلف علاقوں میں فوجی چھاونی قائم کر کے جبر کے ساتھ تنازعات اور تشدد کو پھیلا رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے داعش دہشتگردوں کی حمایت کر کے مغربی ایشیا کے بڑے حصے کو بحران سے دوچار کردیا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد جاں بحق اور بے گھر ہو ئے ہیں اور 14 اپریل کوشام پرامریکہ اور اس کے اتحادیوں کا حالیہ فضائی حملہ غیرقانونی رویے کی واضح مثال اور دلیل ہے۔
میجر جنرل محمد باقری نے کہا کہ امریکہ عالمی معاہدے بالخصوص ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہا۔
ایران کے مسلح افواج کے سپہ سالار نے کہا کہ بحرھند کے علاقے میں بعض بڑی طاقتوں کی مداخلت، دنیا بالخصوص یمنی مظلوم عوام پر بڑے پیمانے پر جارحیت کا باعث بن گئی ہے.
جنرل باقری نے کہا کہ ناجائز صہیونی حکومت عالمی اجازت کے بغیر ہمسایہ ممالک کو ڈرانے دھمکانے کیلئے اپنے ایٹمی ہتھیاروں میں روز افزوں اضافہ کر رہی ہے اور اپنے ھمسایہ ملکوں کے خلاف جارحیت کر رہی ہے، جبکہ امریکہ دوغلی پالیسی پر عمل کر کے دوسرے ملکوں کی جانب سے اپنے دفاع کیلئے ہتھیار خریدنے یا بنانے کی مخالفت کر کے اسے جرم قرار دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی مسلح افواج دوسرے ممالک کو دہشتگردوں سے مقابلہ کرنے کے لئے اپنے تجربات کی منتقلی کے لئے تیار ہے.
پیغام کا اختتام/