مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے مستقل مندوب رضا نجفی نے جنیوا میں این پی ٹی معاہدے پر نظرثانی کانفرنس کی ابتدائی کمیٹی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پرامن مقاصد کے لئے ایٹمی توانائی سے استقادہ این پی ٹی معاہدے کا ایک بینادی اصول ہے اور جن ملکوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں انہیں اس بات کا حق نہیں پہنچتا کہ وہ این پی ٹی کا بہانہ بنا کر دیگر ملکوں کو پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادے سےمنع کریں -
ایرانی مندوب نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیاکہ بعض ممالک اپنے سیاسی مقاصد کے تحت دیگر رکن ملکوں کے خلاف من مانی پابندیاں اور بندشیں عائد کررہے ہیں -
ان کا کہنا تھاکہ این پی ٹی کی شق نمـبر چار میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پرامن مقاصد کے لئے نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا رکن ملکوں کاحق ہے بنابریں اس معاہدے کی کسی بھی شق کی من مانی طریقے سے تشریح نہیں کی جانی چاہئے اور نہ ہی رکن ملکوں کو ان کے مسلمہ حقوق سے محروم کیا جانا چاہئے-
دوسری جانب لندن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر حمید بعیدی نژاد نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نتن یاہو کے ایران مخالف تشہیراتی ڈرامے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو کے اس مضحکہ خیز دعوے کو کہ ایران خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیار بنارہا ہے دنیاکے کسی بھی ملک نے اہمیت نہیں دی -
لندن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے برطانوی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی موجودگی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دنیا میں کسی بھی شخص کو ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف نتن یاہو کے تکراری دعوے پر کوئی تعجب نہیں ہوا - انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدے کے خاتمے کے علاقائی اور عالمی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے کہاکہ ایٹمی معاہدے میں ٹرمپ کو باقی رکھنے کی یورپی ملکوں کی کوششوں کے باوجود ابھی تک کوئی ایسی مثبت علامت سامنے نہیں آئی ہے کہ امریکا اس معاہدے میں باقی رہےگا -
لندن میں ایرانی سفیر نے ہندوستان ، پاکستان، شمالی کوریا اور صیہونی حکومت کی ایٹمی ہتھیاروں تک رسائی کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ ان ملکوں اور حکومتوں کو ایٹمی ہتھیاروں سے نہتا کرنے کے لئے کوئی عملی طریقہ تلاش نہ کئے جانے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ این پی ٹی کے نظام کے سامنے بہت بڑا چیلنج ہے -
پیغام کا اختتام/