مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر حارجہ محمد جواد ظریف نے آج چین پہنچنے کے بعد چین کی وزارت خارجہ کے مغربی ایشیا اور شمالی افریقہ کے امور کے ڈائریکٹر دنک لی سے ملاقات و گفتگو کی۔ اس ملاقات میں چین اور ایران کے سیاسی اور اقتصادی روابط کے فروغ اور جوہری معاہدے کے تحفظ پر تاکید کی گئی۔
اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آج بروز اتوار چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے پر ائیرپورٹ میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت کے بیانات کے مطابق، ہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنےکے لئے تیار ہیں اور جوہری معاہدے کا تسلسل ملکی مفادات کی فراہمی پر منحصر ہے.
اس موقع پر انہوں نے چین، روس اور یورپ کے دورے کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ان ممالک کے درمیان اچھے تعلقات قائم ہیں جو جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد مزید مضبوط ہوں گے.
محمد جواد ظریف نے کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے بعد یورپی یونین اپنی مسلسل درخواستوں کے ساتھ عالمی معاہدوں میں ایران کے شامل رہنے پر زور دے رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ اپنے اس دورے میں چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کرکے ایران جوہری معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے پر تبادلہ خیال کریں گے.
ایرانی وزیر خارجہ چین کے دورے کے بعد روسی حکام کے ساتھ مذاکرات کے لئے ماسکو کا دورہ کرکے منگل کے روز برسلز میں فرانس، جرمن اور برطانوی ہم منصبوں اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے ساتھ مشترکہ نشست میں شرکت کریں گے۔.
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف پرانے الزامات کو دہرا کر اس معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا تھا.
پیغام کا اختتام/