مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران اور یورپی یونین کے حالیہ اجلاس کے بعد جو کچھ سامنے آیا ہے وہ یورپی یونین کا سیاسی بیان اور یورپی ملکوں کا سربراہی اجلاس تھا جس کے دوران ایٹمی معاہدے کے بارے میں فیصلے کئےگئے ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ یورپی یونین نے ای یو ایکٹ پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔ای یو ایکٹ امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے والا قانون کہلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ان نو شقوں پر عمل درآمد کے لئے جن کا اعلان یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے کیا ہے یورپ سے مذاکرات کر رہا ہے۔
اس درمیان ایٹمی معاہدے سے متعلق مشترکہ کمیشن کا اجلاس بھی جمعے کو ویانا میں منعقد ہوا جس میں ایران، برطانیہ، فرانس، چین اور روس کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس اجلاس کا بنیادی مقصد امریکا کے نکلنے کے بعد ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنا اور ساتھ ہی اس معاہدے سے ایران کو پہنچنے والے اقتصادی فوائد کی ضمانت کی فراہمی کو یقینی بناناہے۔
پیغام کا اختتام/