مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ ننگرہار کے گورنر ہاؤس کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ افغان فوجی اہلکاروں کے آپریشن میں غلطی سے نو عام شہری جاں بحق ہو گئے جن میں ایک پولیس افسر بھی شامل ہے- جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر افغان سینیٹ کے چیئرمین فضل ہادی مسلم یار کے رشتے دار تھے-
صوبائی گورنر حیات اللہ حیات نے واقعے کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے- صوبائی گورنر کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ آپریشن ضلع چپرہار کے علاقے دولتزئی میں کیا گیا تھا- اس واقعے میں آٹھ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں-
بعض خبروں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سترہ بھی بتائی گئی ہے- مقامی حکام نے واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے- اس درمیان طالبان نے ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ غیر ملکی افواج نے سینیٹ کے چیئرمین کے رشتے داروں کے قتل میں اہم رول ادا کیا ہے- تقریبا دو مہینے قبل بھی امریکا اور افغانستان کے مشترکہ ہوائی حملے میں ایک دینی مدرسے کے پینتیس سے زائد طالب علم جاں بحق اور ستر دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
پیغام کا اختتام/