مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر کے خصوصی نمائندے الیگزینڈر لاورینتی اوف نے جمعرات کے روز تہران میں ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ سعید ایروانی کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا کہ روسی صدر نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران مخالف پابندیون کو غیرتعمیری قرار دیا جس سے سنگین نقصانات ہوں گے۔
اس موقع پر انہوں نے ایرانی عہدیدار کو امریکی اور روسی صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران جوہری معاہدے پر روسی کا مؤقف واضح ہے، ہم اس معاہدے پر قائم رہیں گے اور ہماری کوشش ہے کہ تمام فریقین بالخصوص چین کے ساتھ مل کر امریکہ کو قائل کریں کہ وہ اس معاہدے کو تسلیم کرے اور اس پر عمل درآمد کا دوبارہ آغاز کرے۔
روسی نمائندے نے شام کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان سیکورٹی تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا دوسری جانب شامی قوم اور حکومت دہشتگردی کا مکمل قلع قمع کرنے کے لئے بھی پُرعزم ہیں۔
اس ملاقات میں اعلی ایرانی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے روسی صدر کی جانب سے فوری طور پر اپنے خصوصی نمائندے کو ایران بھیجنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی سطح اچھی سطح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں حالیہ پیشرفت قابل اطمینان ہے اور اس کے علاوہ آستانہ اور سوچی عمل کے ذریعے شام میں قیام امن و سلامتی کو مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔
سعید ایروانی نے مزید کہا کہ ایران اور روس کے تعلقات اتنے مضبوط ہیں کہ ناجائز صہیونی ریاست کی خطے میں مہم جوئی اور شیطانی سازشیں سے یہ تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔
پیغام کا اختتام/