مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ نے لکھا ہے کہ تازہ ترین عوامی جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ برطانیہ کا عدالتی نظام سیاہ فام اور سفید فام نوجوانوں کے خلاف مقدمات کی سماعتوں کے دوران سیاہ فام نوجوانوں کے خلاف زیادہ سخت سزائیں سناتا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ برطانیہ کے سفید فام نوجوانوں کو ایک ہی جیسے جرم میں سیاہ فاموں کے مقابلے میں ہلکی سزائیں سنائی جاتی ہیں۔
برطانیہ میں سول سوسائٹی اور شہری حقوق کی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں جب مدد کے لئے پولیس کو فون کیا جاتا ہے تو وہاں پر بھی تفریق دیکھنے کو ملتی ہے اور جب سیاہ فام اور سفید فام ملزمان ایک ساتھ عدالتوں میں پہنچتے ہیں تو یہ تفریق آمیزرویّہ اور زیادہ نمایاں ہوجاتاہے۔
اخبار انڈیپینڈنٹ نے جس عوامی جائزے کی طرف اشارہ کیا ہے اس کے سامنے آنے کے بعد برطانوی رائے عامہ اور شہری حقوق کے لئے کام کرنے والوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
پیغام کا اختتام/