اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

امریکی حکام کی تضاد بیانی

ایران کے بارے میں امریکی حکام کی تضاد بیانی کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۰۶۶
تاریخ اشاعت: 22:43 - July 31, 2018

امریکی حکام کی تضاد بیانیمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد  کہ وہ ایرانی حکام کے ساتھ بلاقید و شرط مذاکرات کے لئے تیار ہیں، امریکا ک قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کھلی تضادبیانی سے کام لیتے ہوئے ایران کے لئے شرائط کا اعلان کیا ہے۔

 فرانس پریس کے مطابق امریکا کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان گریتھ مارکس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے انحصار، تہران کے موقف میں آشکارا اور ٹھوس تبدیلی پر ہوگا۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پامپئو نے بھی اپنے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد کہ وہ ایران کے ساتھ  غیر مشروط مذاکرات کے لئے تیار ہیں، ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں لیکن مذاکرات بعض شرائط کے ساتھ ہوں گے۔ 

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کی رات وائٹ ہاؤس میں اطالوی وزیر اعظم کے ساتھ  مشترکہ پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایرانی حکام کے ساتھ بلاقیدو شرط ملاقات اور مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیان ایسی حالت میں دیا ہے کہ وہ ایرانی عوام پر دباؤ بڑھانے کے ساتھ ساتھ دوسرے ملکوں سے بھی ایران کے ساتھ تجارتی روابط منقطع کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ 

انھوں نے اطالوی وزیر اعظم کے ساتھ اپنی مشترکہ پریس کانفرنس میں بھی تضاد بیانی سے کام لیتے ہوئے ، جہاں ایران کے ساتھ غیر مشروط مذاکرات کے لئےاپنی آمادگی کااعلان کیا وہیں دوسرے ملکوں سے ایران پر دباؤ ڈالنے کا بھی مطالبہ کیا۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں