اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

آسیان ممالک بھی ایٹمی معاہدے کے حق میں ہیں، ایران

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کی تنظیم آسیان اور تہران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے تمام ملکوں نے، جامع ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے اور ایران کےساتھ تعلقات کے فروغ پر زور دیا ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۰۹۶
تاریخ اشاعت: 23:03 - August 02, 2018

آسیان ممالک بھی ایٹمی معاہدے کے حق میں ہیں، ایرانمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنگاپور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے آسیان اجلاس میں شریک مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں کی جانب اشارہ کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ دنیا کو ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی غیر قانونی علیحدگی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ آسیان کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ایران اور اس تنظیم کے رکن کے درمیان تعلقات کے فروغ کابہترین موقع ثابت ہوا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج امریکہ کے اتحادی ممالک بھی واشنگٹن کے وعدوں پر اعتماد کرنے کے لیے تیار نہیں۔ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے واضح کیا کہ انہوں نے سنگاپور میں جن ملکوں کے عہدیداروں سے ملاقات کی ہے سب ہی نے امریکی پالیسیوں کی پیروی نہ کرنے اور جامع ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔آسیان کے دوستی اور تعاون کے سمجھوتے میں ایران کی شمولیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اس دستاویز پر دستخط کے بعد ایران باضابطہ طور پر اس سمجھوتے میں شامل ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سمجھوتہ در اصل دنیا کی پانچویں بڑی معیشت کے ساتھ تعلقات کے فروغ کی جانب اہم قدم ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایران نے جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں کی تنظیم آسیان کے ساتھ دوستی اور تعاون کے سمجھوتے، ٹی اے سی پر دستخط کردیئے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے سنگاپور میں اپنے قیام کے دوران روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف سے بھی ملاقات کی ہے جس میں باہمی اقتصادی تعلقات کے فروغ کے علاوہ ایٹمی معاہدے سے جڑے معاملات، کیسپیئن سی کی صورتحال اور شام کے حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اس سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ نے آسیان اجلاس میں شریک فلپائن، سنگاپور، ناروے، ملائیشیا، جاپان اور ویتنام کے وزرائے خارجہ اور سنگاپور کے وزیراعظم کے ساتھ الگ الگ ملاقات اور گفتگو کی تھی۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں