مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ایران کے خلاف امریکا کی دوبارہ پابندیوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا کہا کہ امریکا نے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں بہت سے ملکوں کی مرضی کے خلاف اقدام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پابندیاں محض ان ملکوں پر دباؤ ڈالنے کے لئے ہیں جو امریکی ڈکٹیشن کو قبول نہیں کرتیں اور امریکا اپنے اس اقدام سے درحقیقت یورپی ملکوں کو ایران سے تجارت کرنے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی امریکا کے قومی مفادات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے صرف امریکا میں ایک چھوٹے گروپ کو فائدہ پہنچےگا جس نے اس کے لئے لابنگ کی تھی۔
روسی وزارت خارجہ نے بھی اس سے پہلے ایک بیان جاری کرکے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی بحالی کے بارے میں کہا تھا کہ ماسکو ایٹمی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔
سات اگست کو ایران کے خلاف امریکی پابندیاں نافذ ہوجانے کے بعد واشنگٹن کے یورپی اتحادیوں نے کہا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی معاملات جاری رکھیں گے۔