مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران چین تجارتی کونسل کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ''ژانگ یی'' نے ارنا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات تاریخی ہیں جبکہ دونوں نے باہمی تعاون کو بڑھانے کئے لئے مختلف ذرائع اور رابطے قائم کئے ہوئے ہیں. انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور معاشی و تجارتی روابط میں فروغ ایران چین تعلقات کی سنگ بنیاد ہے.
ژانگ یی کا کہنا تھا کہ چین کی حکمران جماعت کی حکمت عملی کے مطابق، چین دوسرے ممالک کے ساتھ روابط کے فروغ اور معاشی اصلاحات کا خواہاں ہے اور اس ترجیح میں ایران کو ہرگز نظرانداز نہیں کیا جاسکتا.
چینی عہدیدار نے کہا کہ چین، ایران کے ساتھ تعاون کو اسٹریٹجک نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہم مختلف شعبوں میں اسلامی جمہوریہ کے ساتھ تعاون کی توسیع چاہتے ہیں.
ژانگ یی نے کہا کہ چین، شاہراہ ریشم کے نئے منصوبے میں ایران کے ساتھ تعاون کے لئے پُرعزم ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ان منصوبوں کی تکمیل نہ صرف دونوں ملکوں کے لئے فائدہ مند ہیں بلکہ خطے میں تناؤ کے خاتمے کے لئے اہم ہیں.
ایران چین تجارتی کونسل کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ گزشتہ سال میں دونوں ممالک کے تجارتی لین دین میں 19 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا. رواں سال کے پہلے 6 مہینوں میں ایران چین تجارت کی شرح 17 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے.
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران چین تجارتی کونسل امریکی پابندیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے توانائی، صنعت، اسٹیل، سیاحت کے شعبوں اور مشترکہ منصوبوں میں دوبرفہ تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی.
پیغام کا اختتام/