مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع امیر حاتمی اور شام کے وزیر دفاع علی ایوب نے دمشق میں دو طرفہ مذاکرات اور ایرانی وزیر دفاع اور شامی صدر بشار اسد سے ملاقات کے بعد تہران اور دمشق کے مابین دفاعی تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں-
ایران کے وزیر دفاع نے پیر کو المیادین ٹیلی ویژن چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اپنے سبھی پڑوسیوں اور علاقے کے ملکوں کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کا خواہشمند ہے کیونکہ علاقے کی سلامتی صرف خطے کے ملکوں کے باہمی تعاون سے ہی یقینی بنائی جا سکتی ہے-
انہوں نے کہا کہ علاقے کی سلامتی کو باہر کے ملکوں کے ذریعے، کہ جن کا علاقے سے کوئی تعلق تک نہیں ہے، یقینی نہیں بنایا جا سکتا- ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ علاقے کے ملکوں کو چاہئے کہ وہ اس بات کی اجازت نہ دیں کہ خطے کے باہر کے ممالک علاقائی معاملات میں مداخلت کریں-
ان کا کہنا تھا کہ علاقے کے ممالک کو ہتھیاروں کی دوڑ کا حصہ نہیں بننا چاہئے- ایران کے وزیر دفاع نے شام کے اپنے دورے میں استقامتی محاذ کے کمانڈروں سے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمنوں کا اصل مقصد علاقے کو بدامنی اور خطرات سے دوچار کرنا ہے-
ان کا کہنا تھا کہ جو توانائیاں اور صلاحتیں استقامتی محاذ میں پائی جاتی ہیں ان کا تحفظ کرنے سے دشمنوں کو ان کے ناپاک منصوبے میں آئندہ بھی ناکام بنایا جا سکتا ہے-
ایران کے وزیر دفاع نے داعش کے مظالم کے مقابلے میں شامی افواج کی مجاہدت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کی فوج اور عوام کی استقامت اور مجاہدت نے علاقے میں تسلط پسند طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے-
ایرانی وزیر دفاع نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے میں دشمنوں کی سازشیں جاری رہیں گی، کہا کہ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے استقامتی محاذ کو ہروقت تیار رہنا چاہئے-
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع، ایک اعلی سطحی دفاعی وفد کے ہمراہ اتوار کو شام کے دو روزہ دورے پر دمشق پہنچے تھے جہاں انہوں نے شام کے صدر بشار اسد اور شام کے وزیر دفاع علی ایوب سے ملاقات کی ہے-
پیغام کا اختتام/