مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے حکومت کی سرکاری ویب سائٹ سے اپنی خصوصی گفتگو میں ایران کے خلاف امریکا کی خودسرانہ پابندیوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے مخاصمانہ اقدامات سے یورپی ممالک بھی ناراض ہیں اور اب وہ امریکا غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امریکی حکام ایران کے خلاف سیاسی اور نفسیاتی جنگ چھیڑنے کی کوشش کررہے ہیں کہاکہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں امریکی رویّے نے موجودہ امریکی حکومت سے ہر طرح کا اعتماد ختم کردیا ہے۔
انہوں نے جمعے کو ختم ہونے والے اپنے دورہ پاکستان کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں اس ملک کے وزیراعظم عمران خان، پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، قومی اسمبلی کے اسپیکر، وزیرخارجہ اور وزیرخزانہ سے الگ الگ اور مفید ملاقاتیں ہوئیں۔
وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے پاکستان کے اپنے آٹھویں دورے اور پاکستان میں نئی حکومت آنے کے بعد کسی بھی دوسرے ملک کے پہلے وزیرخارجہ کی حیثیت سے اپنے دورہ پاکستان کی جانب اشارہ کرتےہوئے کہا کہ اس دورے میں دوطرفہ علاقائی اور عالمی تعلقات کی توسیع پر بات چیت ہوئی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف پاکستان کا اپنا دو روزہ دورہ ممکل کرکے جمعےکی شام واپس تہران پہنچ گئے تھے انہوں نے اسلام آباد میں اپنے قیام کے دوران پاکستان کے وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، قومی اسمبلی کےاسپیکر اسد قیصر، پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیرخزانہ اسد عمر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ایران کے وزیرخارجہ نے اپنے بیان میں ستمبر میں ایران روس اور ترکی کے سربراہوں کی مجوزہ ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کا حتمی بحران صرف سیاسی طریقے سے ہی ممکن ہے۔ شام سے متعلق آستانہ مذاکرات جنوری دوہزار سترہ میں ایران کی پہل اور اور روس وترکی کے تعاون سے شروع ہوئے ہیں جن کا مقصد شام میں امن قائم کرنا ہے۔
پیغام کا اختتام/