16 October 2024

شام کی تعمیرنو کا عمل ایرانی کمپنیوں کے لئے بہترین موقع

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ عراق اور شام کی تعمیرنو کا عمل ایرانی کمپنیوں کی شرکت کے لئے بہترین موقع ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۳۹۲
تاریخ اشاعت: 23:36 - September 05, 2018

شام کی تعمیرنو کا عمل ایرانی کمپنیوں کے لئے بہترین موقعمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے نامہ نگاروں اور صحافیوں سے گفتگو کے دوران شام میں تعمیرنو کے عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق و شام میں تعمیرنو کا عمل ایرانیوں کے لئے روزگار اور ماہرانہ نیز تکنیکی خدمات پیش کرنے کا ایک بہترین موقع اور دونوں فریقوں کے لئے  دو طرفہ فتح ہے۔

انھوں نے شام کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ ٹوئٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں ٹرمپ کے لئے حالات سازگار نہیں ہیں اور افسوس کی بات یہ ہے کہ وہ اس مسئلے کا ازالہ شامی عوام کے خلاف فوجی اقدام کے ذریعےکرنا چاہتے ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مہم میں امریکیوں نے اچھے کردار کا مظاہرہ نہیں کیا ہے اور خود ٹرمپ نے بھی  انتخابی مہم  کے دوران اس کا اعتراف کیا ہےکہ داعش کو بنانے میں امریکا کا ہاتھ ہےدوسری جانب ایران کے وزیر دفاع جنرل امیر حاتمی نے بھی کہا ہے کہ شام میں دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والی فوج نے علاقے کی سلامتی کے خلاف رچی جانے والی ایک بڑی سازش کو ناکام بنا دیا ہے۔انھوں نے شام میں دہشت گردی کے خلاف مہم میں شامل فوجی قوتوں منجملہ روسی فوج، شامی فوج اور مزاحمتی قوتوں کی قدردانی بھی کی۔

جنرل امیر حاتمی نے شام کے  بعض علاقوں پر داعش کے تکفیری دہشت گردوں کے قبضے کے دوران کی شام کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری دہشت گردوں کے خلاف مہم میں حاصل ہونے والی کامیابیوں سے نہ صرف شامی عوام بلکہ علاقے اور پوری دنیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ شام میں عالمی استکبار کی سازش اگر کامیاب ہوجاتی تو پورا علاقہ ایک طویل عرصے تک بدامنی کا شکار ہو جاتا۔

انھوں نے کہا کہ ابھی مکمل کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے اور ہم آہنگی کے ساتھ کارروائیوں کو جاری رکھے جانے کی ضرورت ہے تاکہ فوجی میدان میں مکمل کامیابی حاصل ہو سکے اور پھر حاصل ہونے والی تمام کامیابیوں کا تحفظ کیا جاسکے۔واضح رہے کہ شام کا بحران علاقے کی صورت حال کو غاصب صیہونی حکومت کے مفاد میں تبدیل کرنے کی غرض سے دو ہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں کے شام پر حملے سے شروع ہوا ہے۔

تکفیری دہشت گردوں نے شام کے مختلف علاقوں پر قبضہ بھی کرلیا تھا مگر پھر اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی مشاورت اور روس کی حمایت سے شامی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میںاہم کامیابیاں حاصل کیں اور اپنے ملک کے مختلف علاقوں کو آزاد کرا لیا۔

پیغام کا اختتام/
آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں