اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

ایران یورپ کی جانب سے مزید اقدامات کا منتظر

ایران کے خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا ہے کہ تہران ایٹمی معاہدے کے حوالے سے یورپ کی جانب سے مزید عملی اقدامات کا خواہاں ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۴۵۷
تاریخ اشاعت: 17:13 - September 12, 2018

ایران یورپ کی جانب سے مزید اقدامات کا منتظرمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیجنگ میں انٹرنیشنل اسٹڈیز یونیورسٹی میں طلبہ و طالبات کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے ڈاکٹر کمال خرازی نے کہا ہے کہ امریکہ کے برخلاف یورپ نے جامع ایٹمی معاہدے کی پاسداری کا اعلان کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ نے ایٹمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا وعدہ کیا ہے اور سیاسی سطح پر اس معاہدے کی حمایت بھی کر رہا ہے تاکہ یہ بین الاقوامی معاہدہ پوری طرح سے باقی رہے۔

ڈاکٹر کمال خرازی کا کہنا تھا کہ اگرچہ یورپ نے ایٹمی معاہدے پر کھل کر عمل نہیں کیا تاہم اس نے امریکی پابندیوں پر روک لگانے والے قانون کو فعال بنا دیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران کے مرکزی بینک اور یورپ کے مرکزی بینکوں کے درمیان براہ راست رابطوں کا قیام اور ایران میں کام کرنے والی چھوٹی اور مڈل کلاس یورپی کمپنیوں کی حمایت ایسے اقدامات ہیں کہ جن پر یورپ عمل درآمد کر رہا ہے تاہم یورپ نے تاحال اس حمایتی پیکج پر عمل درآمد شروع نہیں کیا جس کا اس نے ایران سے وعدہ کیا ہے۔

ایران کی خارجہ تعلقات کی اسٹریٹیجک کونسل کے سربراہ نے کہا کہ روس، چین اور یورپ کے ساتھ ہمارے تعلقات کی نوعیت مختلف ہے اور یہ تعلقات مسلسل فروغ پا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی دباؤ کے مقابلے میں روس اور چین کے ساتھ ایران کا تعاون بھی پوری قوت کے ساتھ جاری ہے۔

دوسری جانب یورپی امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین دنیا میں کثیرالقطبی نظام کی تقویت اور اس کے فروغ کی حامی ہے اور وہ ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے، آب ہوا کے پیرس معاہدے اور اسی طرح فلسطینیوں کی امداد کے لیے قائم عالمی ادارے انروا کی حمایت جاری رکھے گی۔

یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج نے مزید کہا کہ دنیا کو حرج و مرج اور جھڑپوں سے بچانے کا بہترین راستہ یہ ہے کہ دنیا میں کثیرالقطبی نظام کو فروغ اور مضبوط بنایا جائے۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں