مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے نیو یارک مین ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین ہونے والے سمجھوتوں پرعمل در آمد کو ضروری قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران ترکی کے سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کی ایران کے پرجیکٹوں میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتاہے۔
صدر مملکت نے شام کے حوالے سے ایران،روس اور ترکی کے تعاون کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تہران سہ فریقی امن عمل کے دائرے میں شام خاص طور سے ادلب کے مسئلہ پر تعاون کے لئے تیار ہے۔
اس ملاقات میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اہواز دہشتگرانہ حملے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو دہشتگردی کے عنصر سے نہیں بلکہ دہشتگرد حکومتوں سے خطرہ لاحق ہے۔
حسن روحانی نےجنوبی افریقہ کے آنجہانی صدر نیلسن منڈیلا کی یاد میں منعقدہ خصوصی پروگرام میں بھی شرکت کی
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نیویارک میں اپنے قیام کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، ایوان صدر کے چیف آف اسٹاف محمود واعظی، صدر ایران کے سیاسی مشیر مجید تخت روانچی اور عالمی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی بھی اس دورے میں صدر ایران کی معاونت کر رہے ہیں۔
پیغام کا اختتام/