16 October 2024

ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ پر ایٹمی معاہدے میں شریک ملکوں کی تاکید

ایران اور گروپ چار جمع ایک کے وزرائے خارجہ نے ایک بیان میں ایٹمی معاہدے پر مکمل اور موثر طور پر عمل کرنے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۶۱۱
تاریخ اشاعت: 20:53 - September 25, 2018

ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے فروغ پر ایٹمی معاہدے میں شریک ملکوں کی تاکیدمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک میں ایران اور گروپ چار جمع ایک منجملہ روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کی صدارت میں تشکیل پانے والے اجلاس کے اختتام پر ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ پابندیوں کا خاتمہ اور اور ایران کا اقتصادی مفادات سے بہرہ مند ہونا ایٹمی معاہدے کے حیاتی و کلیدی نتیجے کا حصہ ہے۔

ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں نے اس بیان میں ایران کے ساتھ وسیع اقتصادی تعلقات کے فروغ و تحفظ، ایران کے ساتھ مفاہمت کو باقی رکھنے کے لئے موثر مالی ذرائع اور طریقوں کے تحفظ اور ایران کے تیل و گیس اور پیٹروکیمیکل نیز غیر پٹرولیم مصنوعات کی برآمدات کے جاری رکھے جانے کی ضرورت پر تاکید کی۔

ایران اور گروپ چار جمع ایک منجملہ روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ایران سے ایکسپورٹ و امپورٹ میں رقم کی ادائیگی میں سہولیات کے لئے ایک مکمل واضح اور خاص طریقہ کار وضع اور اس کا تحفظ کئے جانے سے متعلق پیش کی جانے والی تجاویز کا بھی خیرمقدم کیا تاکہ ایران کے ساتھ تجارت اور اقتصادی سرگرمیوں کو فعال بنانے میں مدد مل سکے۔

ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں نے دیگر ملکوں کو بھی ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے تعلق سے ایسا ہی طریقہ اختیار کرنے کی ترغیب دلانے کی کوشش بھی کی۔

ایران اور گروپ چار جمع ایک منجملہ روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے اسی طرح آئی اے ای اے کی ان رپورٹوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر مکمل طور پر عمل کیا گیا ہے اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے،ایٹمی معاہدے میں شامل پرامن جوہری تعاون کے شعبے میں بنائے جانے والے منصوبوں کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایٹمی معاہدے کی کمیٹی کے اجلاس سے قبل یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگرینی اور فرانس کے وزیر خارجہ جیان ایو لے دریان سے علیحدہ علیحدہ ملاقات میں ایٹمی معاہدے اور دو طرفہ دلچسپی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں