مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی جریدے المانیٹر کو دیئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں ایران کے علاقائی تعلقات پر مرکوز ہیں۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ جس طرح سے لبنان، شام اور عراق میں امریکی پالیسیوں کا الٹا نتیجہ برآمد ہوا ہے آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے تہران کے ساتھ مذاکرات کی خواہش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی نے کسی بھی نئے معاہدے تک رسائی کے امکانات ختم کر دیئے ہیں کیونکہ اس پر عمل درآمد کی کوئی ضمانت نہیں پائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے ایٹمی معاہدے کو باقی رکھنے کے حوالے سے یورپی یونین کی کوششوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے پیش کیے جانے والے نئے مالیاتی طریقہ کار سے ایران کو امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے میں کافی حدتک مدد ملے گی۔
پیغام کا اختتام/