اپ ڈیٹ: 09 January 2023 - 07:55

خاشقجی کو قتل سے پہلے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ترک حکام

ترکی میں لاپتہ ہونے والے معروف سعودی صحافی جمال خاشقجی کی لاش استنبول کے ایک علاقے سے برآمد کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ: ۲۷۳۹
تاریخ اشاعت: 19:24 - October 07, 2018

خاشقجی کو قتل سے پہلے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، ترک حکاممقدس دفاع نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹر رپورٹ کے مطابق، اس سے قبل روئٹرز نے بعض ترک حکام کے حوالے سے خبر دی تھی کہ سعودی عرب پر تنقید کرنے والے مشہور صحافی جمال خاشقجی کو ایک منصوبے کے تحت  استنبول میں سعوی عرب کے قونصل خانے کے اندر قتل کر دیا گیا۔

جمال خاشقجی کی منگیتر کے مطابق وہ استنبول میں قائم سعودی سفارت خانے میں داخل ہوئے تھے اور اس کے بعد سے انہیں کسی نے نہیں دیکھا اور نہ ہی ان سے متعلق کوئی اطلاعات موصول ہوئیں۔

جمال خاشقجی گزشتہ منگل کو استنبول میں سعودی عرب کے قونصل میں داخل ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے ان کا کوئی پتہ نہیں چلا۔

جمال خاشقجی کا نام سعودی عرب کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھا اور وہ اپنی جان بچانے کے لیے  ستمبر دو ہزار سترہ سے ترکی میں مقیم تھے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کا واضح مطلب یہ ہے کہ  سعودی حکومت پر تنقید کرنے والے بیرون ملک بھی محفوظ نہیں ہیں۔

پیغام کا اختتام/

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں