مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں متعین برطانوی سفیر روب میکئرنے گزشتہ روز ایرانی صوبے فارس کے شہر شیراز کے گورنر کےساتھ ہونے والی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان پرعمل کرنا ایران کیساتھ دوطرفہ تعلقات کی بنیاد ہے.
روب میکئرکا کہنا تھا کہ ہرچند جوہری معاہدے پر پابندی کی وجہ سے برطانیہ کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن اس کے باوجود ہم اپنے کئے گئے وعدوں پرعمل پیرا ہیں اور اس راستے کو جاری رکھیں گے۔
برطانوی سفیر نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کی توسیع کے علاوہ انسان کی ضروری سامان بشمول ادویات، خوراک اور صحت کی سہولتیں فراہم کرنا ایران اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کا پہلا قدم ہوسکتا ہے.
اس موقع میں صوبے فارس کے گورنراسماعیل تبادارنے جوہری معاہدے پر یورپی ممالک کے مثبت موقف پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر دنیا کی تاریخ اس ایٹمی سمجھوتے پر امریکی خلاف ورزی کو فراموش نہیں کرے گی.
انہوں نے کہا کہ حقیقت میں عالمی عدالت انصاف کی جانب سے ایران کے حق میں فیصلہ، ایران کی حقانیت اور دیانت داری کا ثبوت ہے۔
پیغام کا اختتام/